Ticker

6/recent/ticker-posts

kaya koofa ky rehny waly shion ny Imam Hussain as ko mara tha????

 

shia islamic references 

کوفیوں کی بیوفائی کا الزام اور حقیقت ❤️
❤️ معترضین کے پروپیگنڈے کا علمی جواب :

❤️ ناصبین و خارجین کا مکتب تشیع پہ اعتراض :
کوفہ کے رھنے والے تو شیعہ تھے ۔ انہوں نے بیوفائی کی ۔ اور مولا علی (ع) اور امام حسین (ع) کو (معازاللہ) شہید کیا ۔ اور ان آئمہ (ع) کی شہادت کے زمہ دار بھی شیعان علی (ع) ھی ھیں ❤️

❤️❤️ الجواب : ❤️❤️

❤️ واضح ھو ۔ کہ یہ نقطہء نہایت اھمیت کا حامل ھے ۔ کہ جب چوتھے مقام پر مولائے کائنات حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی بیعت کیگئی ۔ تو آپکی جماعت میں جہاں مولا علی (ع) کو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بعد خلیفہ بلا فصل و برحق ، نفس پیمبر (ص) ، ماننے والے شیعان علی (ع) پیش پیش تھے ۔ وھیں پر حضرات ثلاثہ میں سے پہلے ، دوسرے اور تیسرے خلیفہ کی بالترتیب خلافت کو تسلیم کر کے اور پھر نظریہ ضرورت کے تحت چوتھے مقام پر حضرت علی (ع) کی خلافت کی بھی بیعت کرنیوالے مسلمان شامل و داخل تھے ۔ جو ھرگز ، ھرگز شیعان علی (ع) نہیں تھے ❤️

❤️ ان لوگوں نے ھر مقام پر بالخصوص محمد و آل محمد (ص) اور شیعان محمد و آل محمد (ع) کی مخالفت کی ۔ اور بغض و عناد روا رکھا ۔ اور جو بغیر نیک و بد ، ظالم و مظلوم ، صادق و کازب ، کی تمیز کیئے ھر آنیوالے صاحب تخت کے سامنے سر ٹیکتے اور زانوئے ادب طے کرتے رھے ۔

❤️ ان میں وہ سب شامل و داخل ھیں :
جو حقیقت میں شیعہ نہیں ۔ بلکہ غیر شیعہ مسلک سے تعلق رکھتے تھے ۔ جنہوں نے محمد و آل محمد (ص) سے بغض و عناد اور دشمنی میں کوئی موقع بھی ھاتھ سے نہیں گنوایا ۔ اور ھر موقع پہ اھلبیت (ع) سے نفرت اور دشمنی کا اظہار کیا ۔ وہ آپ (ع) کی ظاھری خلافت سے پہلے کا زمانہ ھو ۔ یا بعد کے زمانے کے واقعات جنگ جمل ھوں ، یا جنگ صفین اور دیگر مقامات ۔۔

ھوئے کس دررجہ فقیہان حرم بیتوفیق
خود بدلتے نہیں قرآن کو بدل دیتے ھیں

❤️❤️ عبرت ۔۔۔۔۔ !! ❤️❤️
❤️ حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہما السلام کو بھی بہت سارے مدح و ثنا کرنے والے ، اور تعریفوں کے پل باندھنے والے ملے تھے ۔۔۔ مگر وہ سب کے سب محمد و آل محمد (ع) کے حقیقی فضائل اور انکی عزت و عظمت اور مقام و مرتبہ سے بیخبر اور نا آشنا تھے ۔ اور نہ ھی وہ شیعان حیدر کرار (ع) تھے ۔ بلکہ وہ جماعت ثلاثہ کی خلافت کو تسلیم کرنے کے بعد آج چوتھے مقام پہ بادل ناخواستہ اپنے مخصوص مفادات کیلیئے حضرت علی (ع) کی جماعت میں داخل ھو چکے تھے ۔ یہی وہ لوگ ھیں ۔ جو قاتلان آئمہ (ع) ھیں ۔ جنکی روحانی و صلبی اولاد شیعان علی (ع) کو بھونک کہ اپنے شجر ملعونہ کا مصداق ھونے کا ثبوت فراھم کر رھی ھے ۔

الفاظ و معنی میں تفاوت نہیں ھے لیکن
ملا کی اذاں اور ھے مجاھد کی اذان اور

⭕️❤️ مگر شیعان حیدر کرار (ع) ، جنہوں نے پہلے تین ادوار میں بہت صعوبتوں ، مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کیا ۔ اور ان پہ ظلم و ستم کی انتہا بھی ھوئی ۔ مگر محمد و آل محمد (ص) کے خاندان کی محبت و مودت کو ترک نہیں کیا ۔ انکی بھی کمی نہ تھی ۔ جنہوں نے ھمہ وقت اپنے اپنے ادوار کے امام وقت (ع) کی خوب نصرت و حمایت کی ۔ مگر کوفہ میں شیعان حیدر کرار (ع) کی کثرت نہیں تھی ۔ بلکہ مولا علی (ع) کو چوتھا خلیفہ مان کے آپکی بیعت کرنے والوں کی کثرت تھی ۔ کیونکہ کوفہ شہر کو مسلمانوں کے خلیفہ دوئم عمر نے ھی آباد کیا تھا ۔ حوالہ جات بھی ملاحظہ فرما لیجیئے .....

حوالہ جات :
فتوح البلدان بلاذری صفہہ 394 ۔
ازالتہ الشفاء ولی اللہ محدث دھلوی صفہہ 109 ۔
خلفاء راشدین معین الدین ندوی صفہہ 119 ۔
تذکرہ آئمہ اربعہ مولانا بدر عالم مدنی صفہہ 12 وغیرہ ۔

❤️ اور اگر پھر بھی ناصبین و خارجین کا یہی اعتراض ھو کہ کوفہ کے رھنے والے سب لوگ شیعان علی (ع) ھی تھے ۔ تو گزارش ھے ۔ کہ شائید آپ کا علم ھیں ۔ سن لیجیئے کہ آپ کے امام ابوحنیفہ بھی کافی ھی تو تھے ۔ انکے متعلق آپکا کیا خیال ھے ?? حوالہ جات بھی دیکھ لیجیئے ....

حوالہ جات :
خلفاء راشدین معین الدین ندوی صفہہ 120 ۔
تذکرہ آئمہ اربعہ بدر عالم مدنی صفہہ 7 ، 12 ۔

❤️ اتمام حجت کیلیئے مزید حقیقت (بمعہ ریفرینس) سے بھی آپکو آگاہ کر دیا جائے ۔ جب خلیفہ دوئم کی وفات کے بعد خلیفہ ثالث کے چنائو کا مرحلہ پیش آیا ۔ جسکے نتیجہ میں حضرت عثمان کا انتخاب ھوا ۔ تو اھل کوفہ (جنکو شیعہ کہا جاتا ھے) نے حضرت علی (ع) کی بجائے زبیر کی خلافت کے حق میں حمایت کی ۔ (یہ وھی زبیر تھا ۔ جسنے طلحہ کیساتھ ملکر حضرت علی (ع) کی بیعت کر کے توڑ ڈالی تھی ۔ اور جنگ جمل میں بھی مخالفت علیء میں پیش پیش تھا ۔ (اب معترضین جواب دیں ۔ کہ مولا علیء کی مخالفت اور زبیر کا ساتھ دینے والے کوفی شعیان علیء ھو سکتے ھیں ??) ھرگز نہیں !! بلکہ یہ سب وھی ناصبی و خارجی دشمنان اھلبیت (ع) افراد تھے ۔ جنہوں نے بامر مجبوری اپنے مقاصد کیلیئے چوتھے مقام پہ مولا علیء کی بیعت کی تھی ۔

حوالہ :
تاریخ ابوالفداء صفہہ 132 ۔

❤️ جبکہ صاحب تاریخ ابوالفداء کے مطابق ھی شیعان علیء کوفہ میں نہیں ، بلکہ یمن میں تھے ۔ تاریخ ابوالفداء صفہہ 132 ۔ جبکہ کوفہ ھزاروں صحابہ کا مسکن تھا ۔ دیکھیں : تذکرہ آئمہ اربعہ صفہہ 9 ۔

❤️❤️ اب آپکو یہ بھی بتلائیں کہ حضرت علی (ع) کے دور خلافت میں آپکے اھم ساتھی جنکا تعلق بھی کوفہ سے تھا ۔ جنہوں نے اپنے وقت کے امام (ع) کا بھرپور ساتھ دیا ۔ اور انکے پایہ استقلال میں کبھی بھی کوئی لغزش نہیں آئی ۔ تاکہ معترضین و ناصبین و خارجین کے منفی پروپیگنڈہ کا علمی رد ھو سکے ۔ اور شیعان حیدر کرار (ع) کے ایمان مستحکم ھوں ۔ ملاحظہ فرمائیں :

❤️ عمار ابنِ یاسر ۔۔۔۔ مدینہ
❤️ مالکِ اشتر ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ میثمِ تمار ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ کمیل اسدی ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ صحصہ بن صوحان ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ سلیم بن قیس ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ عدی بن حاتم ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ حجر بن عدی ۔۔۔۔ کوفہ

❤️❤️ کربلا میں امام حسین علیہ السلام کے ساتھ شہید ھونے والے ساتھی ❤️❤️

❤️ حر بن یزید ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ علی بن حُر ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ حجر بن حُر ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ مصعب بن یزید ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ قرۃ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ ابوثمامہ بن صیداوی ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ ضرغامہ بن مالک ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ عبد الرحمن بن عبداللہ ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ عمرو بن خالد اسدی ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ سعد غلام عمرو بن خالد ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ مجمع بن عبداللہ ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ عائذ بن مجمع ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ جنادہ بن حرث ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ واضح الترکی ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ عمرو بن عبداللہ ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ حلاس بن عمرو ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ الججاج بن بدر ۔۔۔۔ بصرہ
❤️ عبداللہ ابن عمیر الکلبی ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ وہب بن عبداللہ کلبہ ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ بریر بن خضیر ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ مسلم بن عوسجہ ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ امیہ بن سعد ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ بشر بن عمر ۔۔۔۔ حضر موت
❤️ بکر بن الحی ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ جابر بن حجاج ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ جبلہ بن علی ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ جنادہ بن کعب ۔۔۔۔ مکہ
❤️ جندب بن حجر الکندی ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ جوین بن مالک ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ حرث بن امرائو لقیس ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ حرث بن نبہانی ۔۔۔۔ مدینہ
❤️ حباب بن عامر ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ نعیم بن العجلان ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ ذاہر بن عمرو الکندی ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ زہیر بن سلیم ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ سعد بن حرث ۔۔۔۔ مدینہ
❤️ شبیب غلام ِ حرث ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ عبداللہ بن بشر ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ عبداللہ بن عروہ ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ عبدالرحمن بن عروہ ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ یزید بن ثبیط عبدی ۔۔۔۔ مدینہ
❤️ عامر بن مسلم ۔۔۔۔ بصرہ
❤️ سالم غلام عامر ۔۔۔۔ بصرہ
❤️ ادھمم بن امیۃ العبدی ۔۔۔۔ بصرہ
❤️ سوار بن منعم ۔۔۔۔ کوفہ ، ھمدان
❤️ عبد الرحمن بن عبد الرب ۔۔۔۔ مدینہ
❤️ عمر بن ضبیعہ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ مسعود بن حجاج۔۔۔۔ کوفہ
❤️ عبد الرحمن بن مسعود ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ عمار بن سلامہ ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ عمار بن حسان ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ قاسط بن زہیر ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ کردوس بن زہیر ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ مقسط بن زہیر ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ قارب بن عبد اللہ ۔۔۔۔ مکہ
❤️ قاسم بن حبیب ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ کنانہ بن عتیق ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ مسلم بن کثیر ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ منجح بن سہم ۔۔۔۔کوفہ
❤️ نصر بن نزر ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ جابر بن عروہ ۔۔۔۔ مدینہ
❤️ سعید بن عبد اللہ ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ سیف بن مالک ۔۔۔۔ بصرہ
❤️ نافع بن ہلال ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ عمر و بن قرظہ ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ جون بن حوی ۔۔۔۔ حبشہ
❤️ اسلم بن عمرو ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ حنظلہ بن اسعد ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ سوید بن عمرو ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ زیاد بن غریب ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ عمر بن مطاع ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ حجاج بن مسروق ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ سلمان بن مضارب ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ زہیر ابنِ قین ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ حبیب ابنِ مظاھر ۔۔۔۔ مدینہ
❤️ عمر بن جنادہ ۔۔۔۔ جھہینہ
❤️ عابس بن ابی شبیب ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ شوذب بن عبد اللہ ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ ابو عمر نہشلی ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ یزید بن زیاد ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ سیف بن حرث ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ سعد بن حرث ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ ابو الخنوف بن حرث ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ انس بن حرث ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ حبشی بن قیس ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ رافع بن عبد اللہ ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ عقبہ بن الصلت ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ مجمع بن زیاد ۔۔۔۔ جہنیہ
❤️ سعد بن حنظلہ ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ ابو موسیٰ موقع بن ثمامہ ۔۔۔۔ کوفہ
❤️ یزید بن مغفل ۔۔۔۔ کوفہ

❤️ اس سے سمجھانا یہی مقصود ھے :
کہ کربلا میں نواسہ رسول (ص) کے ساتھ انکے اپنے اعزاء و اقارب کے علاوہ شہید ھونے والوں کی اکثریت کوفہ کے حقیقی شیعان حیدر کرار (ع) سے تعلق رکھتی تھی ۔ جو مولا علی (ع) کی خلافت بلا فصل اور امامت کے قائلین تھے ۔ اور حب داران محمد و آل محمد (ص) کیساتھ ساتھ مودت اھلبیت (ع) سے سرشار تھے ۔

❤️ یہ پروپیگنڈہ بنو امیہ کے حامی مؤرخوں نے بنو امیہ کے اس بدترین ظلم و بربریت اور حیوانیت و سفاکیت کو چھپانے کیلیئے کیا ۔ کہ کوفیوں نے خود کوفہ بلا کر بیوفائی کی ۔ تاکہ صحابہ زادوں کی قیادت میں شامی یزیدی فوج نے کربلا میں جیسے نبی (ص) کے گھر کو تخت و تاراج کیا وہ بیان نہ ھو ۔

❤️ کوفہ والوں میں سے جو محبان اھلبیت تھے ۔ انکی کثیر تعداد کو ریاستی مشینری نے یا تو سانحہ کربلا سے پہلے قید و بند میں ڈال دیا ھوا تھا ۔ یا گھروں میں محصور کر دیا ھوا تھا یا پھر شہید کر دیا تھا ۔

❤️ ھاں کوفہ والوں نے ھی امام (ع) کو خط لکھے تھے ۔ لیکن وہ سب خط لکھنے والے لشکر شام میں شامل تھے اور جب امام (ع) نے کربلا میں انکو مذکورہ خطوط دکھائے . تو وہ خاموش تھے گویا کہ یہ خط لکھ کر بلانے والے کوفی بھی یزید کے حامی تھے ۔ اور اسی کے اشاروں پہ چل رھے تھے ۔ جنکی اولاد آج بھی اولاد بنو امیہ کی وکالت و طرفداری میں مصروف عمل ھے ۔

الزام انکو دیتے تھے ، قصور اپنا نکل آیا ۔

❤️ یہ ایک تاریخی حقیقت ھے ۔ کہ ھمیشہ اھلبیت مصطفے (ص) کا ساتھ قلیل ھونے کے باوجود کوفہ کے محبان اھلبیت نے ھی دیا ۔ جبکہ مکہ و مدینہ جیسے مراکز اسلامی کا رویہ شرمناک حد تک معاندانہ رھا ۔

Post a Comment

0 Comments