Fadak Owner was Bibi Fatima Zehra S.A

Fadak Owner was Bibi Fatima Zehra S.A
بسم اللہ الرحمن الرحیم السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

Fadak's Owner was Bibi Fatima Zehra S.A
Fadak's Owner was Bibi Fatima Zehra S.A

غور سے پڑھیں گے ساری تحریر تمام مسلمان
آج کی تحریر بہت ہی اہم مسئلے پر ہیں۔یہ مسئلہ شیعہ سنی کے درمیان چودہ سو سال سے تنازع کا باعث بنا ہوا ہے۔ آپ سے گزارش ہے کہ آپ یہ تحریر تعصب کی عینک اتار کر اور توہین صحابہ کو ذہن سے نکال کر پڑھیں۔ کیونکہ ہم جب بھی کوئی بات اہل بیت کی شان میں کرتے ہیں یا ہم یہ کہتے ہیں کہ اہل بیت کی شان میں گستاخی نہیں کرنی چاہیے یا جب ہم کہتے ہیں کہ اہل بیت کے دشمنوں پر لعنت بہت تو لوگ فورا یہ سمجھ لیتے ہیں اور اپنے ذہن میں یہ خیال لے کر آتے ہیں کہ شیعہ جو ہیں وہ صحابہ کی توہین کر رہے ہیں۔ اس تحریر کا مقصد صحابہ کی توہین ہرگز نہیں ہے صحابہ ہمارے لیے قابل احترام ہیں۔ہمارا تو بس ایک ہی نعرہ ہے
سلام ہو صحابہ رسول پر
اور لعنت ہو دشمن بتول پر

بس اتنی سی بات اگر شیعہ کی آپ کو سمجھ میں آجائے تو آپ کبھی بھی ہمیں کافر یا ہمیں منکر صحابہ نہیں کہیں گے
یہ تحریر مسئلہ فدک پر ہے۔ مسئلہ فدک ق ھ میں شہر سے شیعہ اور سنی میں اختلاف کا باعث بن رہا ہے ہے کوئی کہتا ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی کا حق نہیں بنتا تھا تھا اور کوئی کہتا ہے کہ نبیوں کے وارث نہیں ہوتے۔ جناب میں صرف آپ سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں ہوں کہ اگر آپ جانتے ہیں ایک امتی ہو کر ایک نبی کے صحابی ہوکر یہ جانتے ہیں کہ نبیوں کے وارث نہیں ہوتے تو کیا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنی بیٹی کو یہ نہیں پتہ تھا کہ نبیوں کے وارث نہیں ہوتے۔
باقی ساری باتیں اپنی جگہ پر ہیں۔
آج میں آپ کے سامنے وہ تحریر لے کر آیا ہوں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی بیٹی فاطمہ کو فدک کے بارے میں لکھ کر دی تھی اور یہ تحریر میں شیعہ کی کتابوں سے نہیں دکھاؤں گا بلکہ یہ تحریر اہلسنت کی کتابوں میں لکھی ہوئی ہے
کتاب کا نام ہے فتاوی عزیزی دی اور مطبوعہ کراچی کی یہ چھپی ہوئی ہے اس کے صفحہ نمبر 81 پر نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی یہ حدیث موجود ہے جس کا میں ترجمہ آپ کے سامنے پیش کرنے جا رہا ہوں


تحریر کا ترجمہ:
"وقف کیا یہ قریہ اس کی حدود کے ساتھ محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبدمناف نے فاطمہ علیہا السلام کے لیے اور ایسا وقت کیا کہ فاطمہ کے علاوہ کسی دوسرے کے لئے یہ حرام قرار دیا۔ یہ کڑیاں ہمیشہ کے لیے فاطمہ کا ہے اور ان کے بعد ان کی اولاد کا تو جو اس وقف کو تبدیل کرے گا تو اس کا گناہ تبدیل کرنے والے کے سر پر ہے بے شک اللہ سننے والا اور جاننے والا ہے "

یہ وہ تحریر ہے اور حدیث ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی بیٹی فاطمہ سلام اللہ علیہا کو ہی لکھ کر دی تھی۔
اس تحریر کی اگر آپ فوٹو سکین کاپی دیکھنا چاہتے ہیں ہیں تو نیچے لنک پر کلک کریں آپ کو وہ کتاب کا صفحہ نمبر اور باقاعدہ سکین فوٹو کاپی مل جائے گی
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث پڑھنے کے بعد فیصلہ آپ نے کرنا ہے کہ فدک کس کا تھا اور کس کا نہیں تھا تھا۔۔۔۔۔

تحریر و تحقیق: ذاکر اہل بیت علی فیاض عسکری

Comments

Popular posts from this blog

Eid e Zehra 2019 || Eid e Shuja history in urdu || Shia ki Ajeeb eid

The role of Jewish and Christian in the event Karbala

Shia Wudu step by step