All Shia beliefs in urdu

◇◇◇عقیدہ اہل تشیع◇◇◇

Shia beliefs in urdu
Shia beliefs
نوٹ:تحریر کا مقصد کسی مسلک کی دل عزاری نہیں ہے ۔اس تحریر میں ایک مخصوص مسلک کے عقائد بیان ہیں جو کہ باقی مسلک سے الگ ہیں۔
 *کلمہ طیبہ*
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ علی ولی اللہ وصی رسول اللہ وخلیفتہ بلا فصل

 *تشہد*
اشہد ان لا الا اللہ وحد لا شریک لہ و اشہد ان محمد عبدہ و رسولہ و اشہد ان علیا امیر المومینین ولی اللہ

 *اصول دین*
1 توحید  2 عدل 3 نبوت   4 امامت  5 قیامت

 *آئمہ معصومین*
○امام علی علیہ السلام 
○امام حسن علیہ السلام
○امام حسین علیہ السلام
○امام علی زین العابدین علیہ السلام
○امام باقر علیہ السلام
○امام جعفر صادق علیہ السلام
○امام موسی کاظم علیہ السلام
○امام علی رضا علیہ السلام
○ امام محمد تقی علیہ السلام
○امام علی نقی علیہ السلام
○امام حسن عسکری علیہ السلام
○امام مہدی علیہ السلام

 *پنجتن پاک*
●محمد ●علی ●فاطمہ ●حسن ●حسین

 *عقیدہ ولایت*
علی اللہ کے ولی ہیں ۔ اس بات کی گواہی کلمہ کے ساتھ ہر عبادت میں دینا واجب ہے خاص طور پر نماز و تشہد میں۔ اسے چھوڑنے یا مستحب سمجھنے سے نماز باطل ہے کیونکہ تشہد میں ہم اپنا عقیدہ اور اصول دین بتا رہے ہوتے ہیں اور عقیدہ میں علی ولی اللہ واجب ہے
نبی کریم کی حدیث کے مطابق قرآن علی سے علی قرآن سے ہے،علی ناطق قرآن ہے ۔پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ نماز میں قرآن آے اور اگر علی آئے تو نماز باطل ہے ؟
اللہ نے نی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی 63 سال کی نبوت ہی قبول نہ کی جب تک نبی نے علی کی ولایت کا علان نہیں کیا تھا تو ہماری 5 منٹ کی نماز کیسے علی کے بغیر قبول ہو گی

اور امام مسجد نماز میں ولایت علی کا قائل نہ ہو تو اس کے پیچھے ہماری نماز نہیں ہوتی
 کیونکہ
عیون الاخبار میں فضل بن شاذان امام رضا علیہ السلام سے روایت کرتے ہیں کہ  انہوں نے فرمایا سوائے اہل ولایت کے کسی کی اقتداء میں نماز نہ پڑھو۔(وسائل شیعہ،تحف العقول )

 *تقلید*
تقلید کے لغوی معنی کسی کی بات کو بغیر دلیل تسلیم کر لینا
تقلید کی دو اقسام ہیں
1۔تقلید مطلق
2۔تقلید شخصی
تقلید مطلق یہ ہے کہ انسان کسی ایک شخص کا پابند نہ ہو بلکہ جو چیز اسے معلوم نہ ہو وہ اسے کسی قابل اعتماد و با ثوق انسان سے پوچھ لے اور عملی زندگی میں یہ بات عام ہے اکثر ایسا ہوتا ہے کہ بیٹے کو کوئی مسئلہ معلوم نہیں ہوتا تو وہ اپنے والد سے پوچھا لیتا ہے اور باپ جو کچھ بتاتا ہے بیٹا مطمئن ہوجاتا ہے
احادیث معصومین کے سلسلے میں بھی یہی اصول کارفرما ہے کی ہم خاص راوی کے پابند نہیں ہوتے بلکہ جس سے بھی ہمیں اپنا گوہر ملتا ہے تو ہم لے لیتے ہیں اور یہی حکم حضرت علی نے دیا ہے کہ"حکمت مومن کا گمشدہ خزانہ ہے اسے چاہیے کہ اسکو حاصل کرے چاہے منافق ہی سے کیوں نہ لینا پڑے"
اور تقلید شخصی یہ ہے کہ انسان کسی ایک شخص کا پابند ہو جائے دوسروں سے خود کو بے نیاز و محروم کر لے۔ یہ چیز سراسر خلاف عقل ہے کیونکہ علم کو محض ایک فرد واحد تک محدود سمجھ لینا اور باقی تمام ذرائع علم سے رشتہ منطقع کر لینا کسی طور پر بھی قرین عقل نہیں ہو سکتا نہ شریعت میں اس قسم کی کوئی گنجائش موجود ہے اور نہ ہی معصومین ء نے اس حماقت کی اجازت دی ہے

لطف کی بات ہے کہ مجتہدین حضرات اور ان کے ایجنٹ عام لوگوں کو اپنے جال میں پھنسانے کے لئے تقلید مطلق کا سہارا لیتے ہیں اور پہلی بات جو ایک سادہ لوح کے ذہن میں ڈالی جاتی ہے وہ یہی ہے کہ اگر تمہیں کوئی مسئلہ معلوم نہ ہو تو تم کس سے پوچھو گے؟
اور پھر مجتہدین کہتے ہیں کہ کسی سے مسئلہ پوچھنے اور عمل کرنے کو تقلید کہتے ہیں اور انسان زندگی کے پہلو میں تقلید کرنے پر مجبور ہیں نہ جاننے والے جاننے والوں سے رجوع کریں ۔۔۔۔
یہ عبارت شیعہ عوام کو ایک بھیانک فریب میں پھنسانے کی ناپاک جسارت ہے تقلید مطلق  کے الفاظ استعمال کر کے آہستہ آہستہ تقلید شخصی میں عوام کو پھانس لیتے ہیں اور غریبوں کو پتہ ہی نہیں چلتا کہ ان کے ساتھ کیا چال چلی گئی ہے۔ (حوالہ کتاب کشف التضاد سید باقر نثار زیدی)



عقیدہ ولایت والوں کے لئے غیر معصوم کی تقلید حرام ہے کیونکہ ایک غیر معصوم شخص کیسے معصوم کے بارے میں فتوے دے سکتا ہے؟ کیسے ہم ایک خاکی  کے کہنے پر نور کو باطل کہنا شروع کر دیں۔ کیسے ایک شخص کے کہنے پر اپنا عقیدہ اپنی پہچان اپنے معصوم پر ایمان چھوڑ دیں ۔ کیسے اس شخص کے کہنے پر کائنات کے وارثوں جنت کے مالکوں کو چھوڑ دیں جس شخص کے  پاس اپنے جنت جانے کی گارنٹی نہیں
ہمارے معصوم نے تو اپنے ماننے والوں کی شفاعت کا وعدہ کیا ہے
یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک مجتہد  کے فتووں سے کبھی نماز میں سے معصوم کو نکال لیں کبھی اور عبادت کبھی عقیدہ سے
ایک مجتہد کا کام لوگوں کو اچھائی برائی کی تمیز عبادت کی طرف مائل کرنا اللہ رسول معصوم کی طرف راغب کرنا ان کا صحیح محب بنانا عبادات میں کسی کا کوئی مسئلہ سلجھانا ہے نہ کہ لوگوں کو ان کے عقیدہ سے دور کرنا اور معصوم کی گواہی کو باطل کہنا ۔

ہمیں نماز قرآن عبادات زندگی گزارنے کے طریقے معصومین کے فرامین و قرآن سے ملتے ہیں نہ کہ کسی غیر معصوم کے فتوؤں سے۔ اور یہ مجتہدین معصومین کے تمام فرامین کو جھوٹ ضعیف کوئ سند نہیں  کہہ کر اپنی مرضی سے جب چاہیں کسی مسئلہ پر فتوے دے دیتے ہیں
یاد رہے کہ ہم اہل بیت کے بنائے ہوئے دین و شریعت کے شیعہ ہیں نہ کہ مجتہد کی بنائی ہوئی شریعت کے
اور یہ لوگ تو کہتے ہیں نہ کوئی اللہ   رسول اور نہ ہی ولی معصوم  موجود ہیں  کہ جس کی ولایت و تقلید  کی جائے اور اس لئے ولایت فقہی واجب سمجھتے ہیں ۔
پر یاد رہے کہ مسلمان اور مومن ہونے کی ایک شرط یہ بھی ہے کہ غیب اور غیبت پر ایمان ہو ۔
پر ہمارہ عقیدہ ہے کہ اللہ رسول اور معصومین ہر وقت موجود ہیں ہمیں دیکھ رہے ہیں
انکی تقلیدی  شریعت کا نفاذ  و عمل ان کے اپنے پیروکاروں پر ہوتا ہے نہ کہ ہم  پر۔ ہم ان سے علیحدہ شیعہ ہیں
لہذا تقلید کے معاملے پر بالکل بھی پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ ہر کوئی جانتا ہے کہ قبر میں یا روز آخرت صرف ولایت علی پر سوال اور حساب ہو گا یہ نہیں پوچھا جائے گا کہ تم کس مجتہد کی تقلید کرتےتھے؟

 *مقصد کربلا و شام*

یاد رہے کہ کربلا کے ظلم اور اولاد نبی اولاد علی کے قتل کا مقصد علی ولی اللہ کو مٹانا تھا۔ بی بی پاک ثانی زہرہ ولایت علی  کی بقا کے لئے شام گئیں۔
کربلا میں آذان و نماز دونوں طرف تھی مگر فرق صرف علی ولی اللہ کا تھا
جب دربار شام میں آذان کی آواز آئی تو ثانی زہرہ نے یزید سے مخاطب ہو کر کہا    اب بتا آذان میں  کس کے باپ نانا کا نام لیا جا رہا ہے تیرے یا میرے

 *ماتم و مجالس*

شہدائے کربلا پر ظلم کی یاد و غم اور ان میں سے ہونے کے لئے احتجاجن ہمارے باپ دادا کل بھی خون بہاتے تھے ہم آج بھی بہاتے ہیں اور کل ہمارے بچے بھی خون بہاتے رہیں گے بے شک تقلیدی اسے  ظلم، بے وقوفی یا باطل کہتے رہیں ۔ ہم اپنا خون بہا کہ بتاتے ہیں کہ ہم کربلا میں  دو میں سے کس گروپ سے ہیں.
ایک خواب پہ ابراہیم علیہ السلام نے بیٹے کو ذبيحہ کرنے کا ارادہ کیا تھا حضرت اسماعیل ذبيحہ ہوئے نہیں تھے اور آج آپ لوگ اسے قربانی کا نام دے کر ہر سال مہنگی مہنگی قربانیاں کرتے ہو۔ اور کربلا میں جس نے اللہ و رسول کے دین پر  حقیقت میں اپنا پورا گھرانہ
ذبيحہ کرا دیا جس  کے 6 ماہ کے بیٹے تک کو ذبيحہ کیا گیا ان کی یاد میں رونے اور ماتم و خون بہانے کو باطل کہتے ہو ؟ حد نہ ہوئی اولاد رسول سے منافقت کی ۔

 *رزق شفاء مدد منت*

کائنات میں آج جو ہم کھا رہے ہیں یہ سب اہل بیت کا صدقہ کھا رہے ہیں  اللہ کائنات کا خالق ہے اور اہل بیت کائنات کے مالک ہیں اور جنت کے وارث مالک ہیں ۔ جب کسی کو کچھ چاہیے ہو تو وہ فطرت کے قانون کے مطابق مالک ہی سے مانگتا ہے
کربلا میں جب حضرت امام حسین علیہ السلام کے ہاتھوں پر جناب علی اصغر شہید ہوئے تو امام حسین نے جب علی اصغر کا خون زمین پر ڈالنا چاہ تو آواز قدرت آئی کہ قیامت تک زمین پر کوئی سبزہ نہ ہو گا امام نے جب آسمان کا رخ کیا تو آواز قدرت آئی کہ قیامت تک آسمان سے  رحمت نہیں برسے گی تو امام حسین نے علی اصغر کا خون مبارک اپنے جسم مبارک پر لگا لیا
تو بتائیے آج ہم کس کے کرم کے صدقے کھا پی اور جی رہے ہیں؟

تو ہمارے وارث مالک مددگار کل بھی اہل بیت تھے اور آج بھی اہل بیت ہیں ہمارہ رزق سادات کے گھر سے آ رہا ہے
جس گھر کے نوکر جنت سے کھانے منگوا سکتے ہوں وہ گھرانہ ہمیں رزق کیوں نہیں دے سکتا؟

اگر یوسف کے کرتے سے یعقوب کی آنکھوں کو شفا مل سکتی ہے تو وہ گھرانہ کہ جس پر یوسف بھی رشک کرے وہ ہمیں شفا نہیں دے سکتے ؟ یوسف کے کرتے سے شفا مل سکتی ہے تو 6 ماہ کے یوسف کے جھولے 18 سال کے یوسف کے ذولجناح سے کیوں نہیں ؟

 *مرتبہ اہل بیت*

آدم علیہ السلام  اللہ سے اہل بیت کا واسطہ دے کر معافی مانگ سکتے ہیں تو اولاد آدم کیسے اہل بیت سے کچھ نہیں مانگ سکتی؟
اور آدم اور علی کی کیسی برابری کیسا مقابلہ۔ آدم کا ایک بیٹا قاتل اور علی کے دونوں بیٹے جنت کے سردار ہیں۔ آدم کو مٹی سے بنایا گیا اور علی نے بنایا اور اہل بیت تو نور ہیں پھر افضل کون ہوا بنانے والا  یا بننے والا۔ وہ جس کا بیٹا قاتل ہے یا وہ جس کے بیٹے جنت کے سردار ہیں؟
 قرآن کریم میں اللہ کہتا ہے کہ اے نبی تو نہیں بولتا میں بولتا ہوں  تو نہیں کرتا میں کرتا ہوں تو نہیں چلتا میں چلتا ہوں ۔۔۔۔تو بتائیں جب بی بی پاک سیدہ تشریف لاتیں تو کون احترام میں کھڑا ہوجاتا تھا؟

نبی کریم کا سایہ نہیں تھا کیونکہ اللہ کو منظور نہیں تھا کہ نبی کے سائے پر کسی کا قدم آئے ۔۔۔۔تو وہ کون دو نوجوان تھے جن کی سواری نبی کریم کے کندھے مبارک  ہوتے تھے؟ کس شہزادہ کی کھیل نبی کی نماز ہوا کرتی تھی؟ جس شخص کو اللہ نے اولاد نہیں دی تھی اسے کس نے سات بیٹے عطا کیے تھے؟
علی وہ ہیں جس نے ڈوبتے سورج کو واپس موڑا۔ علی وہ ہیں جو مردوں کو زندہ اور زندوں کو مردہ پاوں کی ٹھوکر سے کرے۔یہ ایسے عام سے کام تو علی کے نوکر ابوذر قمبر سلمان میثم کیا کرتے تھے۔
اور آج دل اور عبادتوں میں جنت کی خواہش رکھ کر لوگ جنت کے مالکوں  کو ان کے نام کو باطل کہتے ہیں ان کے القابات ایک عام مجتہد  کو دیتے ہیں جسے اپنے جنت جانے کا یقین نہیں
تبھی تو نبی کریم نے فرمایا
یا علی مومن تجھ سے بغض نہیں رکھے گا  منافق تجھ سے محبت نہیں کرے گا

اول تا آخر سارے اہل بیت نور ہیں سارے محمد سارے علی ہیں۔ سارے مشکل کشا ہیں سارے قرآن ناطق ہیں۔ قرآن مجید میں اللہ نے انہی کی قسمیں کھائی ہیں انہی کی شان و تعریف میں قرآن نازل ہوا۔ یہی وارث قرآن ہیں اسلام ان کے بولنے چلنے عمل کا نام ہے۔

یہ مقام مرتبہ خاکی نہ بڑھا سکتے ہیں نہ ہی گھٹا سکتے ہیں ہم اپنا سب کچھ انہی معصومین کو مانتے ہیں
اگر شیعہ کا اسلام ،اللہ ،نبی معصومین، عبادات ،قربانی ،ولایت، ماتم، عزاداری، جنت، منتیں،  شفاعت، حسن سلوک کا نام ہے تو  کیوں ناں ہم انہی کو اپنا رہبر بنا لیں جو ان سب کے مالک و سردار ہیں   ۔۔۔۔ نا کہ اس مجتہد  کو جو ماتم کو بدعت، ولایت کو باطل ،کلمہ نماز میں معصوم کی منافقت ظہور و نور کے منکر جلوس و مجالس کے مخالف اہل بیت کے القابات اختیارات  مرتبے کے منکر ہیں

آج کے اس دور میں تہذیب و تقلید کے نام پر محببان اہل بیت کو ورغلایا جارہا ہے بات تقلید سے شروع کرتے ہیں اور پھر کلمہ تشہد آذان اقامت نماز اور دیگر عبادات کے ارکان کو پہلے مستحب اور پھر باطل ٹھرا دیتے ہیں اور پھر بچارے نوجوان کو ایک غیر معصوم شخص جس کی وہ تقلید کرتے اور نائب امام کا حوالہ دیتے ہیں  معصوم کے مقابلے میں کھڑا کر دیتے ہیں
یاد رہے کہ ہماری نوجوان نسل کے زیادہ تر تہذیب کے نام پر فتوے کی صورت کان بھرے جاتے ہیں  یہ فتوے شروع مجالس جلوس شبہات ماتم زاکرین کرام سے ہوتے ہیں
                 
 *نماز*

آج اس وقت ہماری سب سے بڑی کمزوری *نماز* کو ادا نہ کرنا ہے۔ ہم مجالس جلوس و ماتم میں تو بھر پور شرکت کرتے ہیں مگر نماز ادا نہیں کرتے۔ نبی صلی اللہ علیہ نے فرمایا نماز مومن کی معراج  ہے۔ مولا علی زندگی میں صرف ایک ہجرت والی رات سوئے باقی ساری راتیں جاگ کر اللہ کی عبادت میں گزاریں اور نماز میں ہی مولا کو قتل کیا گیا
امام حسین نے سجدہ میں سر کٹایا
بی بی پاک ثانی زہرہ نے اونٹ کی پیٹھ پر اور سجاد و باقر نے زنجیروں میں نماز ادا کی ۔
تعجب کی بات ہے کہ جب کسی کو نماز کی دعوت دیتے ہیں تو وہ آگے 6 باتیں کرتا ہے
1 میں گھر پڑھتا ہوں
2 میرے کپڑے ٹھیک نہیں ہیں
3 کل سے پکا پڑھوں گا
4 آپ جاو میں ابھی آیا
5 بس خیر ہے دیکھی جائے گی
6 ہاں ہاں تو بڑا نمازی
انتہائی شرم کی بات ہے ایسے لوگوں کی ایسی باتیں کرنا۔ مجالس میں آگے بیٹھ  کر علی کے نام پر اوچھل اوچھل کر اونچے اونچے نعرے تو مارتے ہیں اور شیعہ تو  کہلواتے ہیں  مگر حقیقت میں یہ لوگ  علی و آئمہ کی سیرت پر عمل نہیں کرتے جس طرح انھوں نے  حکم دیا نماز پڑھنے کا زندگی گزارنے کا
یاد رہے کہ شیعہ مذہب صرف عقیدے کا نام نہیں ہے بلکہ کردار اور عمل کا نام ہے  جب تمھارے اندر علی کی سیرت نہ ہو یا وہ کام نہیں کرو گے جو  مولا علی نے جو امام حسین نے کرنے کو کہا ہے تو خالی یاعلی یا حسین کہنے سے کام نہیں چلے گا ۔ہمیں ویسا بننا ہو گا جیسا ایک علی کا مومن ہوتا ہے کردار و عمل والا مومن

 خداراہ نماز کی ادائیگی کو یقینی بنائیں
جن معصومین کو ماننے سے ہم شیعہ بنتے ہیں انہی معصومین نے فرمایا
▪بے نمازی کا ہمارے دین سے کوئی تعلق نہیں
▪بے نمازی کی شفاعت ہم نہیں کریں گے
》جہاں مجلس ہو رہی ہو جہاں ماتم ہورہا ہو وہاں اگر آذان کی صدا آ جائے تو سب مل کر باجماعت نماز ادا کریں کیونکہ امام حسین جتنا بھی زخمی تھے قاتل سے نماز کی محلت مانگ کر سید الشہدا نے نماز پڑھی

 نماز میں اللہ تعالی کا شکر ادا کیا کرو جس نے تمہیں شیعہ گھرانے میں پیدا کیا علی حسن حسین جیسے امام عطا کیے

تمام مومنین سے گزارش ہے کہ اس پیغام کو اس عقیدہ کو اپنے گھر اپنے بچوں میں مضبوط کریں اور اردگرد مومنین کو بھی پہنچا دیں

 *سلام یا علی مدد*
 *صلوات بر محمد و آل محمد*

Comments

Popular posts from this blog

Eid e Zehra 2019 || Eid e Shuja history in urdu || Shia ki Ajeeb eid

The role of Jewish and Christian in the event Karbala

Shia Wudu step by step